Header Ads Widget

Beware, those who drink tea bags.

 

Beware, those who drink tea bags.
Needless to say, tea is a favourite drink in Pakistan and most people use tea bags to make it made of leaf and paper.
German scientists say tea bags contain ingredients that could be harmful to human health.
German researchers say the paper that tea bags are made of contains harmful substances to human health and in some cases they could cause cancer.
German scientists say tea bags from six companies were tested differently for research, including three expensive and three tea bags were cheaper for the company, according to a research report.
Research found that there were at least four factors involved in insecticide.
Research suggests that a substance named ‘epichlorohydein’ is included in the paper used for tea bags which makes it harmful to health.
German scientists say wrapping tea bags in bags and throwing them in boiling water is found in harmful substance that can cause cancer.
Researchers say using leaf directly is much better than a packet.
ٹی بیگ کی چائے پینے والے ہو جائیں خبردار
یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ پاکستان میں چائے کس قدر پسندیدہ مشروب ہے اور بیشتر افراد اسے بنانے کے لیے ٹی بیگ کا استعمال کرتے ہیں جو کہ پتی اور پیپر سے بنے ہوتے ہیں۔
جرمن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ٹی بیگز میں ایسے اجزا شامل ہیں جن کا استعمال انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
جرمن محققین کا کہنا ہے کہ جس کاغذ سے ٹی بیگ بنایا جاتا ہے اس میں انسانی صحت کے لیے مضر مادے پائے جاتے ہیں اور بعض صورتوں میں یہ کینسر کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق جرمن سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ریسرچ کے لیے چھ کمپنیوں کے ٹی بیگز کو مختلف طریقے سے جانچا گیا جن میں تین مہنگی اور تین ٹی بیگ سستی کمپنی کے تھے۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ان میں کم از کم چار ایسے اجزا شامل تھے جو کیڑے مار ادویات میں شامل ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ’ایپی کلوروہائیڈین‘ نامی ایک مادہ اس کاغذ میں شامل ہوتا ہے جو ٹی بیگ کے لیے استعمال ہوتا ہے اور یہی اس کو صحت کے لیے نقصان دہ بناتا ہے۔
جرمن سائنسدانوں کے مطابق ٹی بیگ کو تھیلیوں میں لپیٹنے اور ان کو ابلتے ہوئے پانی میں ڈالنے سے نقصان دہ مادہ پانی میں مل جاتا ہے جو کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ پتی کو براہ راست استعمال کرنا پیکٹ کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہے

Post a Comment

0 Comments