پاکستان چونکہ ایک زرعی ملک ہے اس لیے اس کی 80 فیصد سے زائد آبادی کسی نہ کسی طریقے سے زراعت کے شعبے سے منسلک ہے ، مگر افسوس کا مقام ہے کہ کھاد کا بحران  وسیب کے کاشتکاروں کے لیے اس وقت تذلیل کا باعث بنا ہوا ہے ۔ایک 



طرف تو پورے جنوبی پنجاب میں کھاد کا بحران سر اٹھائے ہوئے ہے ،پورے جنوبی پنجاب میں کسان دربدر کی ٹھوکریں کھارہا ہے ، کسان لائنوں میں لگ کر کھاد لینے پر مجبور ہیں ،پورے جنوبی پنجاب میں کسان اس وقت سراپا احتجاج ہیں ۔اب تو یوں لگتا 



ہے جیسے آئے روز کوئی نہ کوئی نیا بحران ہماری روایت اور سیاسی کلچر کا حصہ بن چکا ہے ۔ وہیں دوسری جانب وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کے پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و ثقافت ایم پی اے ندیم قریشی کا تازہ بیان سامنے آیا ہے جس 



میں وہ کہتے ہیں"ملکی تاریخ میں پہلی بار کسان اس قدر خوش حال ہوا ہے۔"حالانکہ کھاد کے اس سنگین بحران سے پورے ملک میں گندم کی قلت کا اندیشہ پیدا ہو رہا ہے ۔مگر پورے ملک کے اناج کا بندوبست کرنے والے کسان آج اپنے پیٹ پر پتھر باندھنے پر مجبور ہوگئے ہیں ، کیوں کہ نہ ہی کوئی ان کی سنتا ہے اور نہ ہی کوئی انکے ساتھ کھڑا ہوتا ہے ۔